3. اِسلام۔

Read in…     HINDI       ENGLISH

رَّبِّ اَعُوۡذُ بِکَ مِنۡ ھَمَزٰتِ الشَّیٰطِیۡنِ ۙ وَ اَعُوۡذُ بِکَ رَبِّ اَنۡ یَّحۡضُرُوۡن ؕ۔

بِسۡمِ اللّٰهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِۙ۔

اِسلام بمقابل کفر۔

اِسلام یعنی خُدا یکتہ پر ایمان اور کُفر یعنی خُدا کا شریق ٹھہرانا ایک ہی سِکّہ کے دو مُختلِف پہلؤ ہیں۔ ایک اِنسان یا تو مومِن ہوگا یا کافِر ہوگا۔  بیچ میں کوئی خلأ نہیں ہے۔ مُلحِد بھی کافِروں میں شامِل ہیں۔ کیونکہ جو خُدا کا قرض دار ہے، اور اُس کا شُکر ادا نہ کرے، ایسے لوگؤں کو خُدا دوست نہیں رکھتا۔ ہاں جِس کو خُدا ھِدایت دیں۔

وَ اِنَّاۤ اَوۡ اِيَّاكُمۡ لَعَلٰى هُدًى اَوۡ فِىۡ ضَلٰلٍ مُّبِيۡنٍ‏ ﴿۲۴﴾۔

[Q-34:24]

اور یقیناً ہم یا تُم یا تو ھِدایت پر ہیں یا صریح گُمراہی میں ﴿۲۴﴾۔


اِسلام یا ملّت اِبراھیمؑ۔

بنیادی طور پر آج کا اِسلام اِبراھیمؑ کی مِلّت ہے۔ زمین پر قدم رکھنے والے پہلے اِنسان اور نبی حضرت آدمؑ سے لیکر رسول ﷲ مُحمّدؐ تک ﷲ کا دین اِسلام ہی رہا ہے۔ ہاں اِس سفر میں کُچھ اہلِ کِتاب قوموں نے آپسی ضِد میں سرکشی  کی۔ جِس سے  یہودی، نصارٰی، صائیباں اور دیگر مذاہب نے جنم لِیا۔ اگرچہ مذاہِب کی جڑ کو کھودا جاۓ، تو دو ہی مذہب کی نِشان دہی ہوگی۔ پہلا خُدا یکتۂ کا مذہب اِسلام، اور دوسرا شیطان کا مذہب کُفر (یعنی خُدا یکتہ کے ساتھ بہت سے خُدا کا شریک ہونا)۔

ثُمَّ اَوۡحَيۡنَاۤ اِلَيۡكَ اَنِ اتَّبِعۡ مِلَّةَ اِبۡرٰهِيۡمَ حَنِيۡفًا‌ ؕ وَمَا كَانَ مِنَ الۡمُشۡرِكِيۡنَ‏ ﴿۱۲۳﴾۔

[Q-16:123]

پھر ہم نے آپ کی طرف وحیٔ بھیجی کہ آپ ابراہیم کے دین کی پیروی کریں جو ایک طرف کے ہوکر رہے تھے۔ اور وہ مشرکوں میں سے نہ تھے۔ ﴿۱۲۳﴾۔

قُلۡ صَدَقَ اللّٰهُ‌ ࣞ  فَاتَّبِعُوۡا مِلَّةَ اِبۡرٰهِيۡمَ حَنِيۡفًا﯀ وَمَا كَانَ مِنَ الۡمُشۡرِكِيۡنَ‏ ﴿۹۵﴾۔

[Q-03:95]

کہہ دیجئے کہ خدا نے سچ کہا ہے پس ابراہیم کے دین کی پیروی کرو، جو راست باز ہے۔ اور وہ مشرکوں میں سے نہ تھا۔ ﴿۹۵﴾۔

قُلۡ اِنَّنِىۡ هَدٰٮنِىۡ رَبِّىۡۤ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسۡتَقِيۡمٍۚ دِيۡنًا قِيَمًا مِّلَّةَ اِبۡرٰهِيۡمَ حَنِيۡفًا‌ ۚ وَمَا كَانَ مِنَ الۡمُشۡرِكِيۡنَ‏ ﴿۱۶۱﴾۔

[Q-06:161]

کہہ دو (اے مُحمّدؐ) کہ بیشک میرے رب نے مجھے ھِدایت کا راستہ دکھایا ہے۔ ایک عظیم مذہب یعنی ابراہیمؑ کا مِلّت، جو راست باز تھے۔ اور وہ مشرکوں میں سے نہ تھے ﴿۱۶۱﴾۔

وَمَنۡ اَحۡسَنُ دِيۡنًا مِّمَّنۡ اَسۡلَمَ وَجۡهَهٗ لِلّٰهِ وَهُوَ مُحۡسِنٌ وَّاتَّبَعَ مِلَّةَ اِبۡرٰهِيۡمَ حَنِيۡفًا‌ ؕ وَاتَّخَذَ اللّٰهُ اِبۡرٰهِيۡمَ خَلِيۡلًا‏ ﴿۱۲۵﴾۔

[Q-04:125]

اور دین میں اس سے بہتر کون ہے جو اپنا چہرہ خدا کے آگے جھکا دے اور نیکی کرنے والا ہو اور ابراہیم کے دین کی پیروی کرے جو راست باز تھے۔ اور خدا نے ابراہیم کو اپنا دوست بنا لِیا تھا ﴿۱۲۵﴾۔

اِنَّ اللّٰهَ اصۡطَفٰۤى اٰدَمَ وَنُوۡحًا وَّاٰلَ اِبۡرٰهِيۡمَ وَاٰلَ عِمۡرٰنَ عَلَى الۡعٰلَمِيۡنَۙ‏ ﴿۳۳﴾  ذُرِّيَّةًۢ بَعۡضُهَا مِنۡۢ بَعۡضٍ‌ؕ وَاللّٰهُ سَمِيۡعٌ عَلِيۡمٌ‌ۚ‏ ﴿۳۴﴾۔

[Q-03:33-34]

بے شک خدا نے آدم اور نوح اور آل ابراہیم اور عِمران کے خاندان کو تمام عالم پر مُنتخِب کر لیا۔ ﴿۳۳﴾۔ ان میں سے بعض بعضوں کی اولاد ہیں۔ اور خدا سب کچھ سننے والا اور عِلم والا ہے۔ ﴿۳۴﴾۔

یعنی تمام مخصوص مذاہب اور اُنکی مُقدّس کِتابیں اور انبیأ خُدأ یکتہ میں نصب ہیں۔


تعلیماتِ اِسلام۔

١. اِسلام میں ایک ﷲ کی عِبادت کرنے کا حُکم۔

اِسلام سِکھاتا ہے۔ کہ ﷲ ایک ہے، اُس کے سِوا کوئی معبود نہیں۔

کیا ﷲ کے سوا کسی کی عبادت کی جا سکتی ہے؟ کہ جس نے تمام زمین وآسمان اور ان میں رہنے والی مخلوقات کو ایسے وقت میں   پیدا کیا جب کچھ بھی نہ تھا۔

تو کِیا؟ مخلوق- خالِق کے مُقابِل عِبادت کے لائق ہو سکتی ہے؟

وَاِلٰهُكُمۡ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ  ۚ لَآ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الرَّحۡمٰنُ الرَّحِيۡمُ‏ ﴿۱۶۳﴾۔

[Q-02:163]

اور تمہارا معبود ایک ہی معبود ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ جو بڑا مہربان اور رحم کرنے والا ہے۔ ﴿163﴾۔

وَهُوَ اللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ‌ؕ لَـهُ الۡحَمۡدُ فِى الۡاُوۡلٰى وَالۡاٰخِرَةِ﯀ وَلَـهُ الۡحُكۡمُ وَاِلَيۡهِ تُرۡجَعُوۡنَ‏ ﴿۷۰﴾۔

[Q-28:70]

اور وہی معبود ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اسی کے لیے شروع اور آخرت میں حمد ہے۔ اور اسی کا حکم ہے۔ اور تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔ ﴿۷۰﴾۔

اِنَّمَاۤ اِلٰهُكُمُ اللّٰهُ الَّذِىۡ لَاۤ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ‌ؕ وَسِعَ كُلَّ شَىۡءٍ عِلۡمًا‏ ﴿۹۸﴾۔

[Q-20:98]

تمہارا معبود صرف ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ ہر چیز کو علم کے ساتھ گھیرے ہوئے ہے ﴿۹۸﴾۔

رَّبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَمَا بَيۡنَهُمَا فَاعۡبُدۡهُ وَاصۡطَبِرۡ لِـعِبَادَتِهٖ‌ؕ هَلۡ تَعۡلَمُ لَهٗ سَمِيًّا‏ ﴿۶۵﴾۔

[Q-19:65]

آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان جو کچھ ہے اُن سب کے رب کی عبادت کرو۔ اور اس کی عبادت پر صبر کرو۔ کیا آپ کے علم میں اس جیسا کوئی اور ہے؟﴿۶۵﴾۔

وَاِنَّ اللّٰهَ رَبِّىۡ وَرَبُّكُمۡ فَاعۡبُدُوۡهُ ‌ؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسۡتَقِيۡمٌ‏ ﴿۳۶﴾۔

[Q-19:36]

اور بےشک ﷲ میرا اور تمہارا رب ہے، اس کی عبادت کرو۔ یہی سیدھا راستہ ہے﴿۳۶﴾۔


٢. خُدا کی اولاد نہیں۔

رَب فرماتا ہے کہ! نہ وہ کِسی کی اولاد ہے، اور نہ اُس کی کوئی اولاد ہے، وہ اکیلا ہے۔ جب اُس جیسا کوئی ہے ہی نہیں تو وہ کِس کو اپنی  بیوی بنائیگا۔ اُس کا کوئی جِسم ہی نہیں۔ وہ تو ایک ایسا نور یا ایک ایسی توانائی ہے۔ جِس سے ساری کائینات رواں ہے۔ وہ کائینات کو ترتیب دیتا ہے۔ وہ خیال کرتا ہے کہ ہوجا اور وہ ہو جاتا ہے۔ اِنسانوں کی طرح اولاد   پیدا کرنا اُس کو شایاں نہیں۔

مِثال:-        کِیا کوئی اِنسان اپنے بناۓ ہوئی گُڑیا یا روبوٹ سے شادی کر سکتا ہے۔میرا خیال ہے نہیں۔

سوال:-    اب ایک سوال وُجود میں آتا ہے کہ جب رب کا کوئی جِسم ہی نہیں تو وہ سوچ کیسے سکتا ہے؟ کِسی کی مدد کیسے کر سکتا ہے؟ کیسے خلق کر سکتا ہے؟ کیسے کائینات کو ترتیب دے سکتا ہے؟

  جواب:-    کِیا آج کے وقت میں اِنسان ایسے کمپیوٹر اور روبوٹ بنانے کی کوشِش نہیں کر رہا، جِس میں احساسات  ہوں۔ اور جو انسانی ضروریات کے مُطابِق فیصلہ لے سکیں۔ اور  اِس سفر  میں نتیجے بھی آنے   لگے ہیں۔ باقی جِس قدر میرا رب چاہیگا، کامیاب کردیگا۔ تو کِیا اِن مشینریز  کا تنفس ’’توانائی‘‘ نہیں ہے؟

دوسری مِثال کیمرا ہے۔ ٹریفک قوانین پر عمل کرنے کے لِیے ایک ڈرائیور پولِس سے زِیادہ کیمرے سے ڈرتا ہے۔ گوگل میپ ایک سیکِنڈ میں آپ کے سفر کی   پیمائیش ہی نہیں کرتا بلکہ راستہ بھی دِکھلاتا ہے۔ کیمرے کی بدولت بڑی-۲ فیکٹریوں میں مشینریز خطرہ محسوس کرتے ہی خود بخود  بند ہو جاتی ہیں۔  تو کِیا اِن کیمروں کا تنفس ’’توانائی‘‘ نہیں ہے؟

تیسری مثال کے طور پر انٹرنیٹ کو لیں۔ اس دور میں یہ ہوا کی طرح ہر جگہ ہے، لیکن نظر نہیں آتی۔ ایک وقت تھا کہ تمام دستاویزات، کتابیں، فلمیں یا ویڈیوز کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے کے لیے کتنا وزن اور محنت درکار تھی۔ لیکن اب یہ بغیر کسی محنت کے اور بغیر کسی ٹرانسپورٹ کے پلک جھپکنے میں کیا جاتا ہے۔ کیا یہ توانائی نہیں ہے؟

جبکہ رب تو وہ توانائی ہے جو ساری کائینات کو اِبتدأ سے آخیر تنفس دینے والی ہے۔

هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ‌ ۚ‏ ﴿۱﴾  اَللّٰهُ الصَّمَدُ‌ ۚ‏ ﴿۲﴾  لَمۡ يَلِدۡ ۙ  وَلَمۡ يُوۡلَدۡ ۙ‏ ﴿۳﴾  وَلَمۡ يَكُنۡ لَّهٗ كُفُوًا اَحَدٌ۔‏ ﴿۴﴾۔

[Q-112:1-4]

وہ ﷲ ایک ہے ﴿۱﴾ ﷲ ابدی ہے، (ہمیشہ رہنے والا ہے) ﴿۲﴾ نہ وہ کِسی کی اولاد ہے، اور نہ کوئی اُس کی اولاد ہے ﴿۳﴾ اور اس کا کوئی ہمسر نہیں ہے۔ ﴿۴﴾۔

اِنَّمَا اللّٰهُ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ‌ ؕ سُبۡحٰنَهٗۤ اَنۡ يَّكُوۡنَ لَهٗ وَلَدٌ‌ ۘ لَهٗ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَمَا فِى الۡاَرۡضِ‌ؕ وَكَفٰى بِاللّٰهِ وَكِيۡلًا ﴿۱۷۱﴾۔

[Q-04:171]

خدا واحد خدا ہے اور وہ اولاد   پیدا کرنے سے پاک ہے۔ جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب اسی کا ہے۔ اور نگہبان کے طور پر ﷲ ہی کافی ہے۔ (171)۔

وَخَرَقُوۡا لَهٗ بَنِيۡنَ وَبَنٰتٍۢ بِغَيۡرِ عِلۡمٍ‌ؕ سُبۡحٰنَهٗ وَتَعٰلٰى عَمَّا يَصِفُوۡنَ‏ ﴿۱۰۰﴾  بَدِيۡعُ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ‌ؕ اَنّٰى يَكُوۡنُ لَهٗ وَلَدٌ وَّلَمۡ تَكُنۡ لَّهٗ صَاحِبَةٌ‌ ؕ وَخَلَقَ كُلَّ شَىۡءٍ‌ ۚ وَهُوَ بِكُلِّ شَىۡءٍ عَلِيۡمٌ‏ ﴿۱۰۱﴾۔

[Q-06:100-101]

اور اُنہونے خُدا کے لئے بغیر کسی علم کے بیٹے اور بیٹیاں تراش لِیے۔ وہ پاک اور بُلند ہے اُس سے، جو یہ بیان کرتے ہیں ﴿100﴾۔ وہ آسمانوں اور زمینوں کو پیدا کرنے والا ہے۔ اُس کے بیٹا کیسے ہو سکتا ہے، جبکہ اُس کی بیوی ہی نہیں ہے۔ اس نے ہر چیز کو پیدا کیا ہے اور وہ سب کچھ جاننے والا ہے۔ ﴿101﴾۔

مَا كَانَ لِلّٰهِ اَنۡ يَّتَّخِذَ مِنۡ وَّلَدٍ‌ۙ سُبۡحٰنَهٗ‌ؕ اِذَا قَضٰٓى اَمۡرًا فَاِنَّمَا يَقُوۡلُ لَهٗ كُنۡ فَيَكُوۡنُؕ‏ ﴿۳۵﴾۔

[Q-19:35]

خُدا کو شایاں نہیں کہ کِسی کو بیٹا بنائے۔ وہ پاک ہے۔ جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو حُکم دیتا ہے کہ ہوجا۔ اور وہ ہوجاتا ہے ﴿۳۵﴾۔

لَـقَدۡ جِئۡتُمۡ شَيۡــًٔـا اِدًّا ۙ‏ ﴿۸۹﴾  تَكَادُ السَّمٰوٰتُ يَتَفَطَّرۡنَ مِنۡهُ وَتَـنۡشَقُّ الۡاَرۡضُ وَتَخِرُّ الۡجِبَالُ هَدًّا ۙ‏ ﴿۹۰﴾  اَنۡ دَعَوۡا لِـلرَّحۡمٰنِ وَلَدًا‌ ۚ‏ ﴿۹۱﴾  وَمَا يَنۡۢبَـغِىۡ لِلرَّحۡمٰنِ اَنۡ يَّتَّخِذَ وَلَدًا ؕ‏ ﴿۹۲﴾  اِنۡ كُلُّ مَنۡ فِى السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ اِلَّاۤ اٰتِى الرَّحۡمٰنِ عَبۡدًا ؕ‏ ﴿۹۳﴾۔

[Q-19:89-93]

 تم (زبان پر) برا کلام لائے ہو ﴿۸۹﴾  قریب ہے کہ اِس بہتان سے آسمان پھٹ جائیں اور زمین شق ہو جائے اور پہاڑ ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیں ﴿۹۰﴾  کہ انہوں نے خدا کے لئے بیٹا تجویز کیا ﴿۹۱﴾  اور خدا کو شایاں نہیں کہ کسی کو بیٹا بنائے ﴿۹۲﴾  تمام لوگ جو آسمانوں اور زمین میں ہیں خدا کے سامنے بندے بنکر آئیںگے ﴿۹۳﴾۔


٣. موت کا مُعیّن وقت۔

زِندگی اور موت ﷲ کے ہاتھ ہے۔ اور کِسی بڑی عُمر والے آدمی کی عُمر بڑھائی نہیں جاتی ہے اور نہ کمسِن موت مرنے والے بچّے کی عُمر کم کی جاتی ہے۔ بلکہ موت ﷲ کے مُقرّر کِیے ہوے مُعیّن وقت پر آتی ہے، جو مُقدّس کِتاب لوحِ محفوظ میں درج ہوتی ہے۔

وَمَا كَانَ لِنَفۡسٍ اَنۡ تَمُوۡتَ اِلَّا بِاِذۡنِ اللّٰهِ كِتٰبًا مُّؤَجَّلًا ؕ ‏﴿۱۴۵﴾۔

[Q-03:145]

اور ﷲ کے حکم کے بغیر کسی جان کو موت نہیں آتی۔ ہاں، جو مُعیّن وقت لِکھا ہوا ہے ﴿۱۴۵﴾۔

وَاللّٰهُ خَلَقَكُمۡ مِّنۡ تُرَابٍ ثُمَّ مِنۡ نُّطۡفَةٍ ثُمَّ جَعَلَـكُمۡ اَزۡوَاجًا ؕ وَمَا تَحۡمِلُ مِنۡ اُنۡثٰى وَلَا تَضَعُ اِلَّا بِعِلۡمِهٖ﯀ وَمَا يُعَمَّرُ مِنۡ مُّعَمَّرٍ وَّلَا يُنۡقَصُ مِنۡ عُمُرِهٖۤ اِلَّا فِىۡ كِتٰبٍؕ اِنَّ ذٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ يَسِيۡرٌ‏ ﴿۱۱﴾۔

[Q-35:11]

اور ﷲ نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا پھر نطفہ سے پھر تمہیں جوڑا بنایا۔ اور اس کے علم کے بغیر نہ کوئی عورت حاملہ ہوتی ہے، اور نہ جنتی ہے۔ اور وہ عمر جو کتاب (لوحِ محفوظ) میں لکھی ہے۔ اس میں نہ اضافہ ہوتا ہے نہ کمی۔ بے شک یہ ﷲ کے لیے آسان ہے ﴿۱۱﴾۔


٤. شریعت۔

اِسلام پر ایمان رکھنے والوں کے لِیے ضروری ہے کہ وہ سُنّتُﷲ (ایک ﷲ پر ایمان) اور شریعت (ﷲ کے احکامات) یعنی کِتاب قُرآن کی اطاعت کریں۔ اور فِضول کِتابوں کو قُرآن کے مُقابِل ترجیح نہ دیں۔

وَمِنَ النَّاسِ مَنۡ يَّشۡتَرِىۡ لَهۡوَ الۡحَدِيۡثِ لِيُضِلَّ عَنۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ بِغَيۡرِ عِلۡمٍ‌ۖ وَّيَتَّخِذَهَا هُزُوًا ‌ؕ اُولٰٓٮِٕكَ لَهُمۡ عَذَابٌ مُّهِيۡنٌ ﴿۶﴾۔

[Q-31:06]

اور لوگوں میں بعض ایسے ہیں؛ جو  بیہودہ حدیثیں خریدتے ہیں۔ تاکہ بغیر عِلم کے (یعنی وہ عِلم جو قُرآن کا نہ ہو اُس سے) لوگوں کو ﷲ کے راستے سے  گمراہ کردیں۔ اور اِس کو (یعنی قُرآن کو) مزاق بنالیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کو ذلیل کرنے والا عذاب ہوگا ﴿۶﴾۔

اِنَّا عَرَضۡنَا الۡاَمَانَةَ عَلَى السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ وَالۡجِبَالِ فَاَبَيۡنَ اَنۡ يَّحۡمِلۡنَهَا وَاَشۡفَقۡنَ مِنۡهَا وَ حَمَلَهَا الۡاِنۡسَانُؕ اِنَّهٗ كَانَ ظَلُوۡمًا جَهُوۡلًا ۙ‏ ﴿۷۲﴾  لِّيُعَذِّبَ اللّٰهُ الۡمُنٰفِقِيۡنَ وَالۡمُنٰفِقٰتِ وَالۡمُشۡرِكِيۡنَ وَالۡمُشۡرِكٰتِ وَيَتُوۡبَ اللّٰهُ عَلَى الۡمُؤۡمِنِيۡنَ وَالۡمُؤۡمِنٰتِؕ وَكَانَ اللّٰهُ غَفُوۡرًا رَّحِيۡمًا ﴿۷۳﴾۔

[Q-33:72-73]

بے شک ہم نے امانت (شریعت) کو آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں کے سامنے پیش کیا لیکن انہوں نے اسے اٹھانے سے انکار کر دیا اور اس سے ڈر گئے اور انسان نے اسے اٹھا لیا، وہ ظالم اور جاہل تھا۔ ۙ ﴿72﴾ تاکہ خدا منافق مرد و عورت اور مشرک مرد اور عورت کو عذاب دے اور خدا مومِن مرد و مومِن عورت کو بخش دے، اور خدا بخشنے والا مہربان ہے ﴿۷۳﴾۔


٥. تمام انبیأ اور اُن پر نازِل کِتابؤں پر ایمان۔

تمام انبیأ اور اُن پر نازِل کِتابؤں (توریت، اِنجیل اور زبور اور صحیفؤں) پر بھی ایمان لاۓ۔ اور اپنے نبی اور دوسرے انبیأ کے مابین فرق نہ کریں۔

قُوۡلُوۡٓا اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَمَآ اُنۡزِلَ اِلَيۡنَا وَمَآ اُنۡزِلَ اِلٰٓى اِبۡرٰهٖمَ وَاِسۡمٰعِيۡلَ وَاِسۡحٰقَ وَيَعۡقُوۡبَ وَ الۡاَسۡبَاطِ وَمَآ اُوۡتِىَ مُوۡسٰى وَعِيۡسٰى وَمَآ اُوۡتِىَ النَّبِيُّوۡنَ مِنۡ رَّبِّهِمۡ‌ۚ لَا نُفَرِّقُ بَيۡنَ اَحَدٍ مِّنۡهُمۡ وَنَحۡنُ لَهٗ مُسۡلِمُوۡنَ‏ ﴿۱۳۶﴾۔

[Q-02:136&03:84]

(مسلمانو) کہو کہ ہم خدا پر ایمان لائے اور جو (کتاب) ہم پر اتری، اس پر اور جو (صحیفے) ابراہیم اور اسمٰعیل اور اسحاق اور یعقوب اور ان کی اولاد پر نازل ہوئے ان پر اور جو (کتابیں) موسیٰ اور عیسی کو عطا ہوئیں، ان پر، اور جو اور پیغمبروں کو ان کے پروردگار کی طرف سے ملیں، ان پر (سب پر ایمان لائے) ہم ان پیغمروں میں سے کسی میں کچھ فرق نہیں کرتے اور ہم اسی (خدائے واحد) کے فرمانبردار (مُسلِم) ہیں ﴿۱۳۶﴾۔

وَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ كُلٌّ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَمَلٰٓٮِٕكَتِهٖ وَكُتُبِهٖ وَرُسُلِهٖ﯀ لَا نُفَرِّقُ بَيۡنَ اَحَدٍ مِّنۡ رُّسُلِهٖ‌﯀ وَقَالُوۡا سَمِعۡنَا وَاَطَعۡنَا‌ غُفۡرَانَكَ رَبَّنَا وَاِلَيۡكَ الۡمَصِيۡرُ‏ ﴿۲۸۵﴾۔

[Q-02:285]

اور ہر ایک وہ مومن جو ایمان لاۓ ﷲ پر اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر اور اس کے پیغمبروں پر۔ اورکہے کہ ہم ﷲ کے تمام پیغمبروں میں مابین ہمارے پیغمبر کے کسی میں کچھ فرق نہیں کرتے۔ اور وہ کہتے ہیں کہ ہم نے (تیرا حکم) سنا اور قبول کیا۔ اے میرے رب ہم تیری بخشش مانگتے ہیں اور ہم کو تیری ہی طرف لوٹ کر جانا ہے ﴿۲۸۵﴾۔

وَالَّذِيۡنَ يُؤۡمِنُوۡنَ بِمَۤا اُنۡزِلَ اِلَيۡكَ وَمَاۤ اُنۡزِلَ مِنۡ قَبۡلِكَۚ وَبِالۡاٰخِرَةِ هُمۡ يُوۡقِنُوۡنَؕ‏ ﴿۴﴾  اُولٰٓٮِٕكَ عَلٰى هُدًى مِّنۡ رَّبِّهِمۡ‌ ࣗ وَاُولٰٓٮِٕكَ هُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ‏ ﴿۵﴾۔

[Q-02:04-05]

اور جو ایمان رکھتے ہیں اس (قُرآن) پر جو آپ پر نازل کیا گیا، اور جو آپ سے پہلے (انبیأ پر) اتارا گیا اور جو آخرت پر بھی یقین رکھتے ہیں۔ ﴿۴﴾ یہی لوگ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں۔ اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں ﴿۵﴾۔


٦.  یومِ آخِرت۔

اور یومِ آخِرت پر ایمان لائیں، اور اِس بات پر کہ زمین پر کی گئی ہر نیکی اور بدی کا قِیامت کے بعد ﷲ کی عدالت میں حِساب دینا ہوگا ۔ اُس عدالت میں ایک ﷲ پر ایمان اور شریعت کا پاس رکھنے والے لوگوں کا بول بالا ہوگا۔ کافِر اور ظالِم لوگ ذلیل و خوار ہونگے۔  

الَّذِيۡنَ يُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡغَيۡبِ وَ يُقِيۡمُوۡنَ الصَّلٰوةَ وَمِمَّا رَزَقۡنٰهُمۡ يُنۡفِقُوۡنَۙ‏ ﴿۳﴾۔

[Q-02:03]

جو غیب پر ایمان لاتے ہیں اور نماز پڑھتے ہیں اور جو کچھ ہم نے ان کو دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔ (وہی کامیاب لوگ ہیں) ﴿۳﴾۔

يَوۡمَٮِٕذٍ يَّصۡدُرُ النَّاسُ اَشۡتَاتًا ۙ  لِّيُرَوۡا اَعۡمَالَهُمۡؕ‏ ﴿۶﴾  فَمَنۡ يَّعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّةٍ خَيۡرًا يَّرَهٗ ؕ‏ ﴿۷﴾  وَمَنۡ يَّعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَّرَهٗ ﴿۸﴾۔

[Q-99:6-8]

آخِرت کے دن لوگ اپنے اعمال دیکھنے کے لیے منتشر ہو جائیں گے۔ ﴿۶﴾ پس جس نے ذرہ برابر نیکی کی وہ اسے دیکھ لے گا ﴿۷﴾ اور جو ذرہ برابر برائی کرے گا وہ اسے دیکھ لے گا ﴿۸﴾۔

لَيۡسَ الۡبِرَّ اَنۡ تُوَلُّوۡا وُجُوۡهَكُمۡ قِبَلَ الۡمَشۡرِقِ وَ الۡمَغۡرِبِ وَلٰـكِنَّ الۡبِرَّ مَنۡ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَالۡيَوۡمِ الۡاٰخِرِ وَالۡمَلٰٓٮِٕکَةِ وَالۡكِتٰبِ وَالنَّبِيّٖنَ‌ۚ ﴿۱۷۷﴾۔

[Q-02:177]

نیکی یہ نہیں ہے کہ تم اپنا منہ مشرق و مغرب کی طرف پھیر لو، بلکہ نیکی وہ ہے جو خدا پر اور یوم آخرت اور فرِشتوں پر، اور کتاب (قُرآن) اور انبیاء پر ایمان لائے ﴿۱۷۷﴾۔


٧.  زمین میں فساد نہیں۔

اور مُلک میں بدامنی نہ پھیلائیں۔ زمین میں فساد کرنے والے لوگ ﷲ کو پسند نہیں۔

وَلَا تُفۡسِدُوۡا فِى الۡاَرۡضِ بَعۡدَ اِصۡلَاحِهَا وَادۡعُوۡهُ خَوۡفًا وَّطَمَعًا‌ ؕ اِنَّ رَحۡمَتَ اللّٰهِ قَرِيۡبٌ مِّنَ الۡمُحۡسِنِيۡنَ‏ ﴿۵۶﴾۔

[Q-07:56]

اور زمین میں امن قایٔم ہونے کے بعد فساد نہ کرو۔ خُدا کو خوف اور امید سے پکارو، بے شک ﷲ کی رحمت نیک عمل کرنے والوں کے قریب ہے ﴿۵۶﴾۔

فَاَوۡفُوا الۡكَيۡلَ وَالۡمِيۡزَانَ وَلَا تَبۡخَسُوا النَّاسَ اَشۡيَآءَهُمۡ وَلَا تُفۡسِدُوۡا فِى الۡاَرۡضِ بَعۡدَ اِصۡلَاحِهَا‌ ؕ ذٰ لِكُمۡ خَيۡرٌ لَّـكُمۡ اِنۡ كُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ‌ ۚ‏ ﴿۸۵﴾۔

[Q-07:85]

پس  پیمائیش اور  تول کو پورا کرو ۔اور لوگوں کی چیزؤں میں کمی مت کرو۔ زمین میں فساد مت پھیلاؤ، جبکہ وہاں امن قایٔم ہو۔ اور یہ تمہارے حق میں بہتر ہے، اگر تُم مومِن ہو ﴿۸۵﴾۔

 

وَاِذَا قِيۡلَ لَهُمۡ لَا تُفۡسِدُوۡا فِىۡ الۡاَرۡضِۙ قَالُوۡاۤ اِنَّمَا نَحۡنُ مُصۡلِحُوۡنَ‏ ﴿۱۱﴾  اَلَا ۤ اِنَّهُمۡ هُمُ الۡمُفۡسِدُوۡنَ وَلٰـكِنۡ لَّا يَشۡعُرُوۡنَ‏ ﴿۱۲﴾۔

[Q-02:11-12]

اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ زمین میں فساد نہ کرو، تو کہتے ہیں، کہ ہم صلح کرانے والے ہیں۔ ﴿۱۱﴾ جبکہ وہ ہی فساد کرنے والے ہیں۔ لیکن یہ نہیں جانتے۔ ﴿12﴾۔

وَقُلْ لِّعِبَادِىۡ يَقُوۡلُوا الَّتِىۡ هِىَ اَحۡسَنُ‌ؕ اِنَّ الشَّيۡطٰنَ يَنۡزَغُ بَيۡنَهُمۡ‌ؕ اِنَّ الشَّيۡطٰنَ كَانَ لِلۡاِنۡسَانِ عَدُوًّا مُّبِيۡنًا‏ ﴿۵۳﴾۔

[Q-17:53]

اور میرے بندوں سے کہہ دو کہ (لوگوں سے) ایسی باتیں کہا کریں جو بہت پسندیدہ ہوں۔ کیونکہ شیطان (بری باتوں سے) ان میں فساد ڈلوا دیتا ہے۔ کچھ شک نہیں کہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے ﴿۵۳﴾۔


٨.  خرچ کرنا۔

اور یہ کہ اپنی محنت سے کمائی ہوئی روزی جو کہ بہت عزیز ہوتی ہے، اُس کا ایک حِصّہ غریبوں، یتیموں، رِشتہ داروں اور لوگوں کی گردن چُھڑانے (لوگوں کو آزاد کرانے) کے لِیۓ خرچ کریں۔

وَاٰتَى الۡمَالَ عَلٰى حُبِّهٖ ذَوِى الۡقُرۡبٰى وَالۡيَتٰمٰى وَالۡمَسٰكِيۡنَ وَابۡنَ السَّبِيۡلِۙ وَالسَّآٮِٕلِيۡنَ وَفِى الرِّقَابِ‌ۚ وَاَقَامَ الصَّلٰوةَ وَاٰتَى الزَّکٰوةَ ‌ ۚ وَالۡمُوۡفُوۡنَ بِعَهۡدِهِمۡ اِذَا عٰهَدُوۡا ۚ وَالصّٰبِرِيۡنَ فِى الۡبَاۡسَآءِ وَالضَّرَّآءِ وَحِيۡنَ الۡبَاۡسِؕ اُولٰٓٮِٕكَ الَّذِيۡنَ صَدَقُوۡا ؕ وَاُولٰٓٮِٕكَ هُمُ الۡمُتَّقُوۡنَ‏ ﴿۱۷۷﴾۔

[Q-02:177]

اور مال کہ جِس سے تُم محبت رکھتے ہو، اُسے خرچ کرو۔ قِرابتداروں پر، یتیموں پر، مِسکینوں پر، مُسافِروں پر، سوال کرنے والوں پر اور گردنون کو آزاد کرانے کی خاطِر۔ اور نماز قایٔم کرو، اور ذکوٰۃ دو۔ اور جب کوئی عہد کرو تو اُس کو پورا کرو۔ اور تکلیفوں و تنگی میں اور جنگ کے وقت صبر کرو۔ یہی وہ لوگ ہیں۔ جو سچّے ہیں، اور یہی ہیں جو مُتّقی ہیں ﴿۱۷۷﴾۔


٩.  ﷲ کا شُکر ادا کرنا۔

ﷲ کا شُکر ادا کریں۔ ﷲ کا شُکر ادا کرنے کا بہترین طریقہ سجدہ یعنی نماز ہے۔

قَدۡ اَفۡلَحَ مَنۡ تَزَكّٰىۙ‏ (۱۴)  وَذَكَرَ اسۡمَ رَبِّهٖ فَصَلّٰى ؕ‌ (۱۵)۔

[Q-87:14-15]

کامیاب وہ ہے جس نے پاکیزگی اختیار کی ﴿۱۴﴾  اور اپنے رب کا نام لیا اور نماز پڑھی ﴿۱۵﴾

ان صفات کا علمبردار اسلام میں داخل ہوتا ہے۔ جو لوگ اسلام قبول کرتے ہیں وہ مسلمان کہلاتے ہیں۔ اس دنیا میں پہلا شخص جس نے اپنے آپ کو مسلمان کہا وہ حضرت ابراہیم علیہ السلام تھے۔

اَوّل سے آخیر صِرف اِسلام۔

کہتے ہیں کہ آدمؑ سے لیکر مُحمّدؐ تک ایک لاکھ چوبِس ہزار انبیأ تشریف لاۓ۔ اُن کی زبانیں اور اُمّتیں بیشک الگ تھی، ہر زمانے کی ضروریات اور شریعت بھی مُختلِف رہی ہونگی۔ مگر ہر نبی کا کلمہ ایک ہی تھا۔  لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُۙ۔ یعنی ﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ 

وَمَاۤ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِكَ مِنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا نُوۡحِىۡۤ اِلَيۡهِ اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنَا فَاعۡبُدُوۡنِ‏ ﴿۲۵﴾۔

[Q-21:25]

اور ہم نے تم سے پہلے  کوئی ایسا رسول نہیں بھیجا، جِس کی طرف یہ وحی نہیں کی  گئی ہو، کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں پس تم میری عبادت کرو۔ ﴿25﴾۔

وَمَنۡ يَّبۡتَغِ غَيۡرَ الۡاِسۡلَامِ دِيۡنًا فَلَنۡ يُّقۡبَلَ مِنۡهُ‌ ۚ وَهُوَ فِى الۡاٰخِرَةِ مِنَ الۡخٰسِرِيۡنَ‏ ﴿۸۵﴾۔

[Q-03:85]

اور جو شخص اسلام کے علاوہ کسی اور چیز کو اپنا دین چاہیگا، تو وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جایگا۔ اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔ ﴿۸۵﴾۔

وَلِلّٰهِ مُلۡكُ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ‌ؕ وَاللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىۡءٍ قَدِيۡرٌ‏ ﴿۱۸۹﴾۔

[Q-03:189]

اور آسمانوں اور زمین کی بادشاہی ﷲ ہی کی ہے اور ﷲ ہر چیز پر قادر ہے۔ ﴿۱۸۹﴾۔

اَ لۡيَوۡمَ اَكۡمَلۡتُ لَـكُمۡ دِيۡنَكُمۡ وَاَ تۡمَمۡتُ عَلَيۡكُمۡ نِعۡمَتِىۡ وَرَضِيۡتُ لَـكُمُ الۡاِسۡلَامَ دِيۡنًا‌ ؕ ﴿۳﴾۔

[Q-05:03]

آج کے دِن ہم نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کر دیا ہے اور ہم نے تم پر اپنی نعمتیں تمام کر دی ہیں اور تمہارے لیے اسلام کو بطور دین پسند کر لیا ہے۔ ﴿۳﴾۔

*****************

Leave a Reply